۲۳۔ ’ہم ووٹ کیوں دیتے ہیں امّی؟’

ہندوستانی جمہوریت کا جشن عظیم کہے جانے والے لوک سبھا انتخابات پر ایک شاعر کا بیان ہمیں بتاتا ہے کہ کیسے انتخابات میں عام عوام کے حقوق کے علاوہ بقیہ تمام باتیں کی جاتی ہیں

۲۸ مئی، ۲۰۲۴ | مومتا عالم

۲۲۔ جلگاؤں: کرشنا جی بھریت کی محنت کش خواتین

مہاراشٹر کے اس شہر میں یہ مخصوص پکوان (بھریت) بینگن سے بنایا جاتا ہے اور مقامی سطح پر کافی مشہور ہے۔ اسے بعض دنوں میں ۵۰۰ کلوگرام تک پکانے والی ۱۴ خواتین کی ٹیم کو عام انتخابات ۲۰۱۴ کے دوران مرکزی حیثیت حاصل تھی

۲۸ مئی، ۲۰۲۴ | کویتا ایئر

۲۱۔ حساب برابر کرنے کے موڈ میں ہیں پنجاب کے کسان

صرف تین گرمیوں پہلے کی بات ہے، جب پورے ملک نے دیکھا تھا کہ کیسے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے کسانوں پر بے رحمی سے طاقت کا استعمال کر کے انہیں دہلی میں داخل ہونے سے روکا گیا تھا۔ پنجاب کی انتخابی مہم میں کسان اُس حساب کو بغیر کسی تشدد کے برابر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

۲۶ مئی، ۲۰۲۴ | وشو بھارتی

۲۰۔ ’بی جے پی کو ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں…‘

پنجاب میں لوگ کہہ رہے ہیں کہ کسانوں اور مزدوروں کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا جو برتاؤ رہا ہے، اس کے بعد ان کا عام انتخابات ۲۰۲۴ میں ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں بنتا۔ یہ پیغام تھا اس ہفتہ لدھیانہ میں ہوئی کسان مزدور مہا پنچایت کا

۲۵ مئی، ۲۰۲۴ | عرش دیپ عرشی

بریل اور بیلیٹ
, , , and • Kolkata, West Bengal

۱۹۔ بریل اور بیلیٹ

سرکاری ضابطوں میں جسمانی طور سے معذور لوگوں کے لیے ووٹ دینے کا انتظام ہے، لیکن ببلو کوئیبرتو جیسے کچھ لوگوں کا ۲۰۲۴ کے عام انتخابات کے عمل میں حصہ لینا طے نہیں ہے

۲۴ مئی، ۲۰۲۴ | سربجیہ بھٹاچاریہ

۱۸۔ تعلیم یافتہ بے روزگار کسانوں کی شادی میں اڑچن

یوتمال اور دیہی مہاراشٹر کے زیادہ تر علاقوں میں ’شادی‘ بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ یہاں مرد دلہن تلاش کرنے سے قاصر ہیں۔ نوعمر خواتین سرکاری ملازمین کے لیے غریب کسانوں کو ٹھکرا رہی ہیں۔ یہ زرعی آمدنی میں آئی کمی کا براہ راست نتیجہ ہے۔ سال ۲۰۲۴ کے عام انتخابات کی ترجیحات میں زراعت سے کم آمدنی اور شادی کے مایوس کن امکانات سب سے اوپر ہیں

۲۲ مئی، ۲۰۲۴ | جے دیپ ہرڈیکر

۱۷۔ مرشد آباد کی خواتین مزدوروں کی ترجیحات: کام، کھانا، پھر ووٹ

مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے پیاز کے کھیتوں میں کام کرنے والی مال پہاڑیہ آدیواسی خواتین ۲۰۲۴ کے عام انتخابات سے پہلے پاری کو اپنی ترجیحات بتاتی ہیں، جس میں کام، کھانے کی فکر پہلے ہے، ووٹ کا نمبر اس کے بعد آتا ہے

۲۱ مئی، ۲۰۲۴ | اسمیتا کھٹور

۱۶۔ مجاہدہ آزادی بھوانی مہتو نے ۲۰۲۴ میں ووٹ دیا

شجاعت اور جوش و جذبے سے بھریں بھوانی مہتو، ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑی جانے والی تاریخی لڑائی میں کئی دہائیوں تک انقلابیوں کو کھانا کھلاتی رہیں، ساتھ ہی کھیتی باڑی کر کے اپنے اہل خانہ کی بھی پرورش کرتی رہیں۔ اب وہ ایک سو چھ (۱۰۶) سال کی ہو چکی ہیں، لیکن ان کی لڑائی جاری ہے…لوک سبھا انتخابات ۲۰۲۴ میں انہوں نے اپنا ووٹ ڈال دیا ہے

۲۰ مئی، ۲۰۲۴ | پارتھ سارتھی مہتو

۱۵۔ جمہوریت کو بچانے کے لیے ووٹ کرے گا دامو نگر

ممبئی نارتھ پارلیمانی حلقہ میں واقع دامو نگر کی جھگیوں کے مکینوں کے لیے ۲۰۲۴ کے عام انتخابات میں ووٹ دینے کا مطلب پسماندہ طبقوں کے حقوق کا تحفظ ہے

۱۹ مئی، ۲۰۲۴ | جیوتی شنولی

۱۴۔ ’جمہوریت کی شکست میں ہے پس ماندہ افراد کی شکست‘

جب کویئر برادری کے ممبران ۲۰۲۴ کے عام انتخابات میں پرچار کے لیے نکلے، تو حزب اقتدار کے حامیوں نے ان کے ساتھ زور زبردستی کی اور ان کے ساتھ ساتھ ان صحافیوں کو بھی دھمکایا جو وہاں اس واقعہ کو کور کرنے آئے تھے

۱۶ مئی، ۲۰۲۴ | شویتا ڈاگا

۱۳۔ حق رائے دہی سے محروم آسام کے ’مشکوک‘ ووٹر

آسام میں مشکوک ووٹروں (ڈی-ووٹرز) کا ایک منفرد زمرہ ہے، جس میں کئی بنگلہ بولنے والے ہندو اور مسلمان اکثر حق رائے دہی سے محروم کر دیے جاتے ہیں۔ زندگی بھر آسام میں رہنے والی مرجینہ خاتون ایک بار پھر عام انتخابات ۲۰۲۴ میں اپنا ووٹ نہیں ڈال پائیں

۱۵ مئی، ۲۰۲۴ | محب الحق

۱۲۔ ایک ایسا گاؤں جہاں کوئی سیاست داں نہیں آتا

ستپوڑا کی پہاڑیوں کی پتھریلی ڈھلوانوں کے درمیان واقع امباپانی ایک ایسی بستی ہے جہاں جمہوریت کی روح ابھی تک نہیں پہنچی ہے۔ یہاں کے باشندے ۲۰۲۴ کے عام انتخابات میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکتے ہیں، لیکن ان کے یہاں نہ تو سڑکیں ہیں، نہ بجلی ہے اور نہ ہی صحت کی سہولیات ہیں

۱۱  مئی، ۲۰۲۴ | کویتا ایئر

۱۱۔ ’آپ نے ہمارے گاؤں کے لیے کیا کیا ہے؟‘

جھارکھنڈ کے پلامو ضلع کے چیچریا گاؤں میں منریگا اور مفت ایل پی جی سیلنڈر، سڑک اور ہینڈ پمپ جیسی سرکاری اسکیموں کے نفاذ میں دلتوں کے ساتھ اندیکھی کی گئی ہے۔ اپنے مسائل سے تنگ آ چکے ان ناراض لوگوں کا ماننا ہے کہ ۲۰۲۴ کا عام انتخاب حساب برابر کرنے کا صحیح موقع ہے

۱۰ مئی، ۲۰۲۴ | اشونی کمار شکلا

۱۰۔ گڑھ چرولی کی گرام سبھاؤں نے کی مشروط ووٹنگ

مہاراشٹر کے گڑھ چرولی ضلع میں، جنگلاتی علاقوں میں خام لوہے کی کانوں نے قبائلی آبادی کے مسکن اور ثقافت کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے، اس خطہ نے ریاستی حفاظتی دستوں اور سی پی آئی (ماؤ نواز) کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھی ہیں۔ اس سال، قبائلی علاقے کی تقریباً ۱۴۵۰ گرام سبھاؤں نے ۲۰۲۴ کے عام انتخابات میں کانگریس امیدوار کو مشروط حمایت دی ہے۔ آخر کیوں، یہ جاننے کے لیے ملاحظہ کریں…

۸ مئی، ۲۰۲۴ | جے دیپ ہرڈیکر

۹۔ رائے پور کے اینٹ بھٹہ مزدور شاید ووٹ نہ دے پائیں

چھتیس گڑھ میں کام کرنے والے مدھیہ پردیش کے مزدوروں کو یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ ان کے آبائی حلقوں میں عام انتخابات ۲۰۲۴ کے لیے ووٹ ڈالنے کی تاریخ کیا ہے۔ اس بات کا امکان کم ہی ہے کہ وہ وہاں ووٹ ڈالنے جائیں گے

۷ مئی، ۲۰۲۴ | پرشوتم ٹھاکر

۸۔ مذہبی پولرائزیشن کے خلاف کھڑا مالگاؤں

وہ درگاہیں جہاں مختلف عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگ صدیوں سے عبادت کرتے آئے ہیں، ہندو ہجوم کے حملوں کی زد میں ہیں۔ لیکن ایک پرعزم گاؤں یہ ظاہر کرتا ہے کہ مشترکہ طرز زندگی کو اب بھی کیسے برقرار رکھا جاسکتا ہے

۲۸ اپریل، ۲۰۲۴ | پارتھ ایم این

۷۔ گاؤں کی اندیکھی کرنے پر انتخابی بائیکاٹ کا فیصلہ

مہاراشٹر کے امراوتی ضلع میں واقع کھڈیمل گاؤں کے لوگوں کو پانی یا بجلی کی سہولت کبھی نہیں ملی۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ نیتا پانچ سال میں ایک بار آتے ہیں اور کھوکھلے وعدے کر کے غائب ہو جاتے ہیں۔ اسی لیے انہوں نے اجتماعی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ سال ۲۰۲۴ کے لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے

۲۷ اپریل، ۲۰۲۴ | سورا گرگے اور پرکھر ڈوبھال

۶۔ ’مہنگائی تو پہلے سے تھی، اب ہاتھی بھی آ گئے پریشان کرنے‘

گرمی کے ان دنوں میں مہاراشٹر کے ایک آدیواسی گاؤں پلسگاؤں کے لوگ ایک غیر متوقع خطرے کی وجہ سے جنگلات پر مبنی اپنے معاش کو چھوڑ کر گھروں میں بند ہو گئے ہیں۔ سال ۲۰۲۴ کے عام انتخابات کی بہ نسبت انہیں اپنی جان کی فکر زیادہ ہو رہی ہے

۲۵ اپریل، ۲۰۲۴ | جے دیپ ہرڈیکر

۵۔ بھنڈارا کے مہاجر مزدوروں کے لیے انتخابات بے معنی

مہاراشٹر کے اس ضلع کے نوجوان ہجرت کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ ان کے گاؤں میں ان کے لیے کوئی کام نہیں ہے۔ عام انتخابات ۲۰۲۴ ان کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے

۲۴ اپریل، ۲۰۲۴ | جے دیپ ہرڈیکر

۴۔ گوندیا: مہوا، منریگا، مہاجرت پر منحصر غریبوں کی زندگی

ہندوستان کے غریب ترین کنبے آج بھی مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی (منریگا) پروگرام کے ساتھ ساتھ مہوا اور تیندو کے پتوں جیسی جنگل کی معمولی پیداوار پر انحصار کرتے ہیں۔ کل (یعنی ۱۹ اپریل کو) عام انتخابات ۲۰۲۴ میں ووٹ ڈالنے کی تیاری کر رہے ارت تونڈی گاؤں کے آدیواسیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ۱۰ سالوں میں ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے

۱۹ اپریل، ۲۰۲۴ | جے دیپ ہرڈیکر

۳۔ پلامو میں کسانوں کی فکر کرنے والا کوئی نہیں

جھارکھنڈ کے اس ضلع میں چھوٹے اور معمولی درجے کے کسان لگاتار پڑنے والی خشک سالی کی وجہ سے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار وہ اسی کو ووٹ دیں گے جو ان کے لیے سینچائی کا انتظام کرے گا

۱۷ اپریل، ۲۰۲۴ | اشونی کمار شکلا

۲۔ بھنڈارا کے نوجوانوں کی پہلی ترجیح: الیکشن نہیں، نوکری

ہندوستان کے عام انتخابات ۲۰۲۴ کے پہلے مرحلہ میں بھنڈارا-گوندیا پارلیمانی حلقہ میں ۱۹ اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔ یہاں شیواجی اسٹیڈیم میں بے روزگاری اور فکرمندی صاف دکھائی دے رہی ہے، جہاں دیہی نوجوان سرکاری نوکریوں کے لیے ٹریننگ حاصل کر رہے ہیں۔ یہ ان کی پہلی ترجیح ہے، انتخابی وعدے دوسرے نمبر پر آتے ہیں۔ آج کی اس اسٹوری سے ہماری اس سیریز کی شروعات ہو رہی ہے، جس کا نام ہے دیہی ووٹ ۲۰۲۴

۱۲ اپریل، ۲۰۲۴ | جے دیپ ہرڈیکر

۱۔ نفرت کی آگ میں جلتا ہندو-مسلم بھائی چارہ

اکثریتی طبقہ کا ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مہاراشٹر میں ہندوتوا بھیڑ فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے۔ فوٹوشاپ کی گئی تصویریں، چھیڑ چھاڑ کیے گئے ویڈیو اور افواہیں انہیں مشتعل کرنے کے لیے کافی ہیں۔ نتیجتاً مسلمانوں کی جان و مال کا نقصان ہو رہا ہے

۲۷ مارچ، ۲۰۲۴ | پارتھ ایم این

Translator : PARI Translations, Urdu